کاروار 10 / نومبر (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا کے سیاسی حلقوں میں یہ بات گردش کر رہی ہے کہ سینئر کانگریسی لیڈر، سابق وزیر اور موجودہ رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے اور موجودہ ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا کے بیچ سیاسی کھینچا تانی کی وجہ سے سرکاری امور کی انجام دہی میں افسران بے بس ہوگئے ہیں کیونکہ برسر اقتدار پارٹی سے تعلق رکھنے والے دونوں لیڈران اپنے اپنے طور پر سرکاری افسران پر دباو بنا رہے ہیں کہ ہر کام ان کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے ۔
بتایا جاتا ہے کہ ضلع انچارج وزیر کی حیثیت سے منکال وئیدیا چاہتے ہیں کہ ضلع انتظامیہ کے افسران ان کی مرضی اور خواہش کے مطابق تمام امور انجام دیں، تو دوسری طرف سابق وزیر، ایڈمنسٹریٹیو ریفارمس کمیشن کے چیر پرسن اور ضلع کے سب سے سینئر سیاسی لیڈر ہونے کی حیثیت سے آر وی دیشپانڈے چاہتے ہیں کہ ضلع کے افسران ان کی ہدایات پر عمل کریں اور ان کی خواہش کے مطابق امور انجام دیں ۔
اس وقت سینئر لیڈر دیشپانڈے کے کیمپ میں سرسی کے ایم ایل اے بھیمنّا نائک بھی شامل ہوگئے ہیں ۔ دوسری طرف ضلع انچارج وزیر منکال کے کیمپ میں رہنے والے انکولہ کاروار ایم ایل اے ستیش سئیل جیل میں بند ہیں ۔ اس وجہ سے منکال تنہا ہوگئے ہیں ۔
دونوں کانگریسی لیڈران ضلع میں اپنی پسند کے افسران کو تعینات کرنے کی کارروائیاں انجام دے رہے ہیں ۔ اس میں دیشپانڈے کا اثر زیادہ نظر آتا ہے ۔ ایڈیشنل ڈی سی ، محکمہ سماجی بہبود، ضلع انچارج سیکریٹری جیسے عہدوں پر فائز افسران کے تعلق سے سمجھا جاتا ہے کہ وہ دیشپانڈے کے زیر اثر ہیں ۔ اس سے ناراض ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا نے ان افسران کے خلاف بڑا تیکھا رویہ اپنا رکھا ہے ۔ افسران کی میٹنگوں میں اپنے ناپسندیدہ افسران کو نشانہ بنانا منکال کا معمول بن گیا ہے ۔ اس وجہ سے افسران کے اندر بد دلی اور بے بسی کی کیفیت پیدا ہوئی ہے ۔
ان دونوں کے طریقہ کار اور ہدایات میں اختلاف کی بنیاد پر ہو رہی کھینچا تانی کی وجہ سے افسران کسی بھی کام کو ٹھیک طریقے سے پورا نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے تمام کام ادھورے پڑے ہیں یا انتہائی سست رفتاری سے چل رہے ہیں ۔ اور اس کا خمیازہ ضلع کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔